Surah Falaq with Urdu translation word by word

Surah Falaq with Urdu translation word by word

  1. مِنْ شَـّرِ مَا خَلَقَ
  2. وَ مِنْ شَـّرِ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ
  3. وَ مِنْ شَـّرِ النَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِ
  4. وَ مِنْ شَـّرِ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ۔

سورۂ الفلق قرآنِ کریم کی 113ویں سورت ہے، جو 5 آیات پر مشتمل ہے۔ یہ سورت مکی ہے اور اسے ’’معوّذتین‘‘ میں شامل کیا جاتا ہے، یعنی وہ دو سورتیں( سورۂ النَّاسَ ، سورۂ الفلق)جن کے ذریعے اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگی جاتی ہے۔

Surah Falaq with Urdu translation word by word

اس میں آج ہم سورۂ الفلق کا اردو ترجمہ ، مختصر تفسیر اور کچھ فوائد پڑھیں گے

سورۂ الفلق کی تلاوت انسان کے لئے حفاظت اور امن کا ذریعہ بنتی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے بیماری، جادو، حسد اور دیگر آفات سے بچاؤ کے لئے اس سورت کو معمول بنانے کی تعلیم دی۔

Surah Falaq with Urdu translation word by word ۔۔میں بتایا گیا ہے کہ ،اس سورت میں اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو یہ تعلیم دی کہ ہر طرح کی ظاہری اور باطنی برائیوں، حاسدوں کے شر، اور اندھیروں میں چھپی ہوئی ضرر رساں قوتوں سے صرف اپنے ربّ الفلق (صبح کے ربّ) کی پناہ مانگی جائے۔

Surah Falaq with Urdu translation word by word. .کا مطالعہ کرنے سے آپ کو بہت سے فوائد حاصل ہونگے سورۂ الفلق کا اردو ترجمہ سیکھ سکتے ہیں ، جید علماء کی تفسیر سے کچھ حصہ کا مطالعہ بھی کریں گے

Surah Falaq with Urdu translation word by word

Surah Falaq with Urdu translation word by word

سورۂ الفلق ترجمہ اور تفسیر

قُـلْ اَعُؤذُ بِرَبّ ِٱلْفَلَقِ۔ 1

آپ کہہ دیجئے کہ میں صبح کے پروردگار کی پناہ میں آتا ہوں

رات کی تاریکی انسانوں کے لئے نقصان دہ ہے ، حوادث کا خطرہ دن کی نسبت رات میں زیادہ ہوتے ہیں ، جنات اور بلائیں رات کے وقت زیادہ ہوتی ہیں

روشنی بھرپور نہ ہونے کی وجہ سے رات میں شر کا عنصر دن سے زیادہ ہے، رات ایک ڈرائونی چیز ھے گھپ اندھیرا اچھے اچھوں کو ڈرا دیتا ہے ، اللّٰہ فرماتے ہیں کہ پوری دنیا میں مَیں رات مسلط کرتا ہوں ،اور پھر اپنی قدرت سے پھر اس رات کو ختم کردیتا ہوں

جو ربّ اتنے بڑے شر اور اتنے پھیلے ہوئے شر سے لوگوں کو بچا کہ صبح کی روشنی میں لا سکتا ہے تو وہ باقی شروں سے کیوں نہیں بچا سکتا تو اللّٰہ نے کہا (اے نبی ﷺ) آپ ﷺ ان سے کہہ دیجئے کہ اے اللّٰہ میں پناہ میں آتا ہوں اس ربّ کی پناہ میں جو صبح کا خالق ہے

جو گھپ اندھیروں میں صبح کی کرنیں پھوڑ دیتا ہے ، اس ربّ کی پناہ مانگی گئی ہے

2 : مِنْ شَـّرِ مَا خَلَقَ

ہر اس چیز کی برائی سے جو اس نے پیدا کی

شروع میں عمومی پناہ مانگی گئی ہے ہر وہ چیز جو اللّٰہ نے پیدا کی ساری کائنات میں کوئی بھی نقصان پہنچانے والی چیز ہے ان سب کے سے شر بچا کے اے اللّٰہ اپنی پناہ میں رکھ، ہر وہ چیز جو تو نے پیدا کی ہے اس میں شر کا عنصر ہے اس سے بچا کر اپنی حفاظت میں رکھ ۔

کچھ چیزیں ایسی ہیں جن میں شر عموماً زیادہ ھے، لیکن نظر نہیں آتا اور وہ آپ کی جڑیں کاٹ رہی ہوتی ہیں ، یہاں ان چیزوں کو واضح کیا گیا ہے ، تو اللّٰہ نے فرمایا پہلے تو عمومی پناہ مانگو ہر وہ چیز جو اللّٰہ نے پیدا کی اور اس میں شر ھے تو اے اللّٰہ ہم اس سے تیری پناہ مانگتے ہیں ، اب آگے ان خاص چیزوں کو واضح کیا جا رہا ہے

وَ مِنْ شَـّرِ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ ، 3

اور اندھیری رات کی برائی سے جب وہ چھا جائے

کیونکہ زیادہ تر جرائم اور گناہ رات کے وقت ہوتے ہیں ، جادو ٹونے والے بھی یہ کام رات کو کرتے ہیں ، یعنی چھپ کر کئے جاتے ہیں ، یعنی رات کی تاریکی میں دنیاوی لحاظ سے بھی شر ھے ، اور اخروی لحاظ سے بھی

4 : وَ مِنْ شَـّرِ النَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِ

اور پھونک مارنے والیوں کے شر سے جو گرہوں میں پھونک مارتی ہیں

اس آئت میں والیوں کا ذکر اس لئے کیا کیونکہ جادو گروں کی اکثر ایک جماعت ہوتی ہے ، کچھ لوگ ہوتے ہیں جو مل کر جادو کرتے ہیں ، اور عربی میں جماعت کے لئے مؤنث کا صیغہ استعمال ہوتا ہے ،، چاہئے وہ مرد ہوں یا عورتیں مل کر ایک گروپ ہوتا ہے اور اس گروپ یا جماعت کہہ لیں اس کے لئے مؤنث کا صیغہ استعمال ہوتا ہے ،

نبی کریم ﷺ پر جو جادو ہوا تھا ایک جماعت نے کیا تھا ، اس لئے اللّٰہ تعالیٰ نے فرمایا وہ جماعت جو گرہوں میں پھونک مارتی ھے، ،اور بعض علماء کہتے ہیں کہ ، النَّفّٰثٰتِ ، سے مراد واقعی عورتیں ہیں کیونکہ عورتوں میں جادو ٹونے کا رجحان مردوں سے زیادہ ہے ،

5 : وَ مِنْ شَـّرِ حَاسِدٍ اِذَا حَسَد،

اور حسد کرنے والے کی برائی سے جب وہ حسد کرے ،

جب کوئی شخص حسد کی آگ میں جل کر اپنے دل کی برائی ظاہر کرے، اور دوسروں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے، تو ہم اللہ کی پناہ مانگیں کہ وہ ہمیں اس کے شر سے محفوظ رکھے۔

Surah Falaq with Urdu translation word by word

جو مخلوق زیادہ جادو کرتی ہے اللّٰہ تعالیٰ نے اسکا بتایا ھے،۔اس سورت میں تین چیزوں سے پناہ مانگی گئی ہے ، ایک عمومی ھے، “” مِنْ شَـّرِمَا خَلَقَ “” ہر مخلوق سے جس میں بھی شر ہو، تمام مخلوق کی برائی سے ، جس میں جہنم بھی داخل ھے،

اور ابلیس اور اولاد ابلیس بھی،۔ غاسق سے مراد رات ھے، تاریک رات ، ‘ اذا وقب ‘سے سورج کا غروب ہو جانا مراد ہے ،یعنی رات جب اندھیرا لئے ہوئے آ جائے

، تاریک رات کے شر سے ، جادو گروں کے شر سے ، اور تیسرے حسد کرنے والے کے شر سے

حسد جب عمل کی صورت اختیار کر لے، تو وہ بڑا نقصان دہ ہوتا ہے۔ اس سے بچاؤ صرف اللہ کی حفاظت سے ممکن ہے۔۔ ،

فضائل سورۂ الفلق

  • حدیث میں ہے کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام رسول اللّٰہ ﷺ کے پاس تشریف لائے اور فرمایا کیا آپ ﷺ بیمار ہیں ،
  • اپﷺ نے فرمایا ہاں ، تو حضرت جبرائیل علیہ السلام نے یہ دعا پڑھی
  • ” بِسْمِ اللّٰہِ اَرْقِیْکَ مِنْ کُلِ دَآءٍ یُّؤذِکَ وَ مِنْ شَـّرِ کُلِ حَسِدٍ عَیْنٍ اللّٰہُ یَشْفِیْکّ
  • یعنی اللّٰہ تعالیٰ کے نام سے میں دم کرتا ہوں ہر اس بیماری سے جو تجھے دکھ پہنچاۓ ، اور حاسد کی برائی اور بدنظر سے اللّٰہ تجھے شفا دے ،
Conclousion !

Surah Falaq with Urdu translation word by word کا خلاصہ

  1. نبی کریم ﷺ نے فرمایا عقبہ! میں تجھے دو بہترین سورتیں نہ سکھاؤں کیا ،
  2. عرض کی یا رسول اللّٰہ ﷺ ضرور سکھائیے
  3. پس آپ ﷺ نے مجھے سورۂ الفلق اور سورۃ الناس سکھائیں
  4. اپﷺ نے نماز پڑھائی اور ان ہی دونوں سورتوں کی تلاوت فرمائی
  5. پھر فرمایا ، سن جب تو سوۓ اور جب کھڑا ہو انہیں پڑھ لیا کرو
FAQs !

1:-سوال۔

سورۂ الفلق کا مرکزی موضوع کیا ہے؟
جواب ، ہر طرح کی ظاہری اور چھپی برائیوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرنا، جیسے:

اندھیری رات کی برائیاں

جادو کرنے والوں کا شر

حسد کرنے والا

Surah Falaq with Urdu translation word by word کے مطالعہ سے بآسانی سمجھیں

2:- سورۂ الفلق پڑھنے کے کیا فضائل ہیں؟

حفاظت کی سورت ہے

صبح و شام 3 مرتبہ پڑھنے کی تلقین

نبی ﷺ رات کو سونے سے پہلے اسے پڑھ کر دم کرتے تھے

3 :- سوال

کیا سورۂ الفلق نظرِ بد سے حفاظت دیتی ہے؟

جواں
جی ہاں! یہ سورت اللہ کی طرف سے حفاظت کی ڈھال ہے، خاص طور پر نظرِ بد اور حسد کے شر سے بچاتی ہے۔

اللّ تعالیٰ سے دعا ہے کہ قرآن سیکھنے کے عمل میں ہماری مدد فرماۓ ، اور اس کام میں ہمارے لئے آسانیاں پیدا فرمائے آمین یارب العالمین

2 thoughts on “Surah Falaq with Urdu translation word by word”

Leave a Comment