how to learn Quran easily simple 11 ways.

How to Learn Quran Easily simple 11 way”۔       اب آپ کے لئے اگلا سبق تیار کیا ہے جس میں ہم پڑھیں   گے “صفت مشبہ کے صیغے”  آپ کی آسانی کے لئے  اس سبق کو خوبصورت جدول اور مشق کی صورت میں تیار  کیا ھے  تاکہ صفات، اوزان، اور مثالیں آسانی سے یاد ہو جائیں۔ اس سے یادداشت اور بھی مضبوط ہو جائے گی۔،

اب ہم انشاء اللّٰہ

how to learn Quran easily simple 11 ways

.میں فاعل سے ملتا جلتا ایک صیغہ پڑھیں گے ،

اسم فاعل میں ایک کام کرنے والا ہوتا ھے ، جیسے” قاتل “

قتل کرنے والا “یا”ضارب “مارنے والا ، اسم فاعل میں یہ ہوتا ھے کہ ایک عمل ایک بار ہوا اور ختم ہوگیا جیسے”ضارب “(ایک آدمی نے کسی کو مارا اور پھر مارنے کا عمل ختم ہوگیا)

لیکن ایک لفظ ھے “عاقل” معنی ہیں عقل رکھنے والا، اس میں ایسا ھے کہ جب عقل ہوتی ھے تو ہمیشہ ہوتی ھے ،

ان میں فرق یہ ھے کہ جو “ضارب“ھے اس میں جو وصف، یا صفت ھے وہ ختم ہو جاتا ھے، لیکن جو صفت عاقل میں ھے وہ ہمیشہ کےلئے ھے، تو جس میں بھی کوئی صفت ہمیشہ کے لئے ہوتی ھے وہ لفظ کبھی “ضارب”کے وزن پر

بھی ہوتا ھے یعنی اس کی شکل اس جیسی بھی ہوتی ھے اور اس کے علاوہ بھی اوزان ہوتے ہیں اوزان کا مطلب اس کے علاوہ بھی دوسری شکل میں آتے ہیں ، جیسے ماضی کا ایک مصدر ہے “کَرُمَ” معنی (عزت دار ہوا گزرے ہوۓ زمانے میں)اس کا مضارع آتا ہے”یَکْرُمُ “تو اس کا فاعل کَرِمٗ نہیں آتا ،بلکہ اس کا فاعل ہوگا “کَرِیْمٗ“اس کا مطلب ہوگا عزت دار ہونا،

اس کی وجہ یہ ہے کہ جو عزت دار ہے ایسا نہیں ہوتا کہ وہ کچھ دیر کے لئے عزت دار ہوا اور پھر ختم ہوگیا ۔

تو یہ جو لفظ اس وزن پر ھے، “کریم (فعیل)۔ اس شکل میں جو بھی صیغے آئیں گے قرآن میں تو ہمیں سمجھ جانا چاہیے کہ یہ وہ صیغے ہیں جن میں صفت دائمی طور پر

پائی جاتی ہے یہ عارضی نہیں ہے بلکہ ہمیشہ کے لئے ھے، یہاں ایک اور بات یاد رکھنے کی ھے جو پہلا اسم فاعل ھے،”ضارب “جس کی صفت یہ ہے کہ کام ہوا اور ختم ہوگیا ۔یہ دوسرے فاعل یعنی “کریم“کے وزن پر نہیں آتا یعنی اس شکل میں نہیں آتا ، لیکن دوسرا فاعل یعنی “کریم”(جس کی صفت ہمیشہ رہتی ہے،ہمیشہ پائی جاتی ہے ) یہ کبھی تو اسی” کریم ” کی شکل میں بھی ہوتا ھے ،

اور کبھی “عاقل”اس وزن پر بھی ہوگا ، “عاقل”یعنی اس کی صفت بھی ہمیشہ رہنے والی ھے ،

“How to Learn Quran Easily simple 11 ways”

میں اب آپ اس پر توجہ دیں

“صفت مشبہ کے صیغے “

تو جب قرآن میں اس طرح کے الفاظ آئیں گے جیسے

کریم، شریف ، عزیز ،،،،

کریم،،،، کرم والا

عزیز ،،،،، عزت والا

تو ان الفاظ سے ہمیں سمجھ جانا چاہیے کہ یہ صفت کے صیغے ہیں ،

ان کی مثالیں ،

سَمِیْعَ،۔۔۔۔۔۔ سننے والا

علیم۔۔۔۔۔۔۔ جو ہمیشہ جاننے والا ہو، (اللّٰہ کی صفت ہے)

قدیر ،،،، جو ہمیشہ قدرت رکھتا ہو،

بصیر،،،،۔ ہمیشہ دیکھنے کی صلاحیت رکھنے والا ،

حلیم،،،،،،۔ حلم والا

ان جیسی اور مثالیں

علیم، سمیع، خبیر، سعید ، عظیم ، صغیر ، کبیر ۔

یہ سب صفت کے صیغے ہیں

ایک بار پھر دہرائی کرتے ہیں

اسم فاعل میں عام طور پر ایک ایسا شخص یا چیز مراد ہوتی ہے جو کوئی عمل کرتا ہے، جیسے:

قاتل” — قتل کرنے والا

“ضارب” — مارنے والا

اسم فاعل میں یہ فرق ہوتا ہے کہ عمل ایک بار ہوا اور ختم ہوگیا، جیسے “ضارب” — ایک آدمی نے کسی کو مارا اور پھر عمل ختم۔ لیکن صفت مشبّہ میں صفت ہمیشہ کے لیے باقی رہتی ہے۔ مثال کے طور پر “عاقل” یعنی عقل رکھنے والا، یہ صفت ہمیشہ رہتی ہے۔

فرق سمجھنا

ضارب میں وصف عارضی ہوتا ہے، جبکہ عاقل میں وصف دائمی۔ ایسے الفاظ بعض اوقات “ضارب” کے وزن پر بھی آتے ہیں، اور بعض اوقات دوسرے اوزان پر۔

مثال: “کَرُمَ” (ماضی: عزت دار ہوا) → مضارع “یَکْرُمُ“۔ اس کا اسم فاعل “کَرِیْم” ہوگا، جس کا مطلب ہے “ہمیشہ عزت والا”۔

یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ پہلا اسم فاعل (“ضارب”) کبھی دوسرے وزن (“کریم”) پر نہیں آتا، لیکن دوسرا اسم فاعل (“کریم”) کبھی کبھی “عاقل” جیسے وزن پر بھی آسکتا ہے۔

“قرآن میں صفت مشبّہ کی پہچان”

جب قرآن میں کریم، شریف، عزیز جیسے الفاظ آئیں تو سمجھ لینا چاہیے کہ یہ صفت مشبّہ کے صیغے ہیں، اور ان میں صفت ہمیشہ رہتی ہے:

 

how to learn Quran easily simple 11 ways.

کریم — کرم والا

عزیز — عزت والا

سمیع — ہمیشہ سننے والا

علیم — ہمیشہ جاننے والا (اللہ کی صفت)

قدیر — ہمیشہ قدرت رکھنے والا

بصیر — ہمیشہ دیکھنے والا

حلیم — حلم والا

مزید مثالیں: علیم، سمیع، خبیر، سعید، عظیم، صغیر، کبیر۔

Learning Tip

اگر آپ قرآنی الفاظ میں ایسی مستقل خصوصیات کو سمجھنا چاہتے ہیں تو آپ کو عربی گرامر کے قواعد پر بھی توجہ دینی چاہیے

If you want to understand such permanent qualities in Quranic words, you should also focus on Arabic grammar rules. One of the best approaches in How to Learn Quran Easily simple 11 way is to first learn common Quranic adjectives like these, because they appear repeatedly in the text. This makes recognition faster.

Why it matters for Quran learning

جب آپ ان صیغوں کی پہچان کر لیتے ہیں تو قرآن کا مطلب آپ کے لیے آسان ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ

How to Learn Quran Easily simple 11 way

میں یہ نکتہ اہم ہے کہ “دائمی صفات” کو الگ سے سمجھا جائے۔ اس طرح ترجمہ کرتے وقت آپ کو بار بار ڈکشنری دیکھنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔

“Step-by-step connection”

For example, when you read the word “قدیر” in the Quran, you instantly know it means “The One Who always has power”. In How to Learn Quran Easily simple 11 way, step 4 can be memorizing such permanent qualities so you never confuse them with temporary actions.

مثال کے طور پر، جب آپ قرآن میں لفظ “قدیر” پڑھتے ہیں، تو آپ کو فوری طور پر معلوم ہو جاتا ہے کہ اس کا مطلب ہے “وہ جو ہمیشہ طاقت رکھتا ہے”۔

“Practical example in Quran study”

Practice by finding 10 words from the Quran that are صفت مشبّہ. Write them with meaning in your notebook. This practice is actually step 6 in How to Learn Quran Easily simple 11 way, where you combine vocabulary memorization with reading practice.

صفت مشبّہ کی پہچان سے آپ نہ صرف معنی میں گہرائی حاصل کرتے ہیں بلکہ قرآن کو سمجھنے میں روانی بھی آتی ہے۔

https://successfulbyislam.com/how-to-learn-quran-easily/ — in How to Learn Quran Easily simple 11 way, grammar + vocabulary + repetition is the golden formulas

“اگلا سبق

صفت مشبہ کے صیغے,

جب کسی شخص میں کوئی عیب ہوتا ھے،تو اس کے لئے اَفْعَلْ کا لفظ استعمال ہوتا ہے ،

جیسے ، اَعْرَج،،،، لنگڑے کو کہتے ہیں ، اَعْوَر،،،،، بھینگے کو کہتے ہیں ، اَعْمَیُ، نابینا (اَعْمَیُ کو اَعْمَی پڑھا جاتا ہے ،یعنی “یُ” ساکن ہوگی،

اسی طرح رنگوں کو بھی اَفْعَلْ کے وزن پر ہی تعبیر کیا جاتا ہے ، جیسے کوئی چیز سرخ ھے، سرخ رنگ کو اَحْمَرْ کہتے ہیں ،یہ بھی ایک صفت ہے ، حُمْرَا عربی میں سرخی کو کہتے ہیں اس طرح کسی سرخ چیز یا جس میں سرخی پائی جاۓ اَحْمَرْ کہتے ہیں ،

how to learn Quran easily simple 11 ways.

اَسْوَدْ،،،،،،،۔ کالی چیز

اَحْمَرْ،،،،،،،،۔ سرخ

اَبٔیَضْ،،،،،،۔ سفید

یہ یاد رکھیں جب اَفْعَلْ اس وزن یا شکل میں آئیں گے تو اس میں کوئی خاص رنگ ہوگا۔

اور یا کوئی کلر فل چیز ہوگی تو اسے اَفْعَلْ کے وزن پر پڑھیں گے ،(define کریں گے),

اَعْرَجْ، اور اَعْوَرْ مذکر کے لئے استعمال ہوتے ہیں ان کی مؤنث ۔۔۔۔۔۔۔!

۔ مذکر ۔۔۔۔ اَعْرَج

مؤنث ۔۔۔۔۔ عَرْجَآءُ

مذکر ۔۔۔۔۔۔ اَعْوَرْ

مؤنث ۔۔۔۔۔۔ عَوْرَآءُ

مذکر ۔۔۔۔۔۔ اَعْمَی

مؤنث ۔۔۔۔۔۔ عَمْیَاءُ

مذکر ۔۔۔۔۔۔ اَحْمَرْ

مؤنث ۔۔ ۔۔۔۔ حَمْرَاءُ

مذکر ۔۔۔۔۔ اَسْوَدْ

مؤنث ۔۔۔۔۔۔ سَوْدَاءُ

ان کی جمع، جمع مذکر اور مؤنث کے لئے ایک ہی ہوگی ،

اَعْرَج۔ ۔۔۔لنگڑا ۔۔ جمع ۔۔۔ عُرْجْ

اَعْمَیُ۔ ۔نابینا۔۔۔ جمع ۔۔۔۔۔ عُمْیٗ

اَصْمَمُ۔۔۔بہرا ۔۔۔ جمع ۔۔۔۔ صُمْمٗ

اَبْکَمُ۔۔۔۔ گونگا۔۔۔ جمع۔۔ بُکْمٗ

اَحْمَرْ۔۔۔۔۔ جمع۔ ۔۔۔۔۔ حُمْرٗ۔

سبق کو اچھے سے ذہن نشین کرنے کے لئے بار بار دہرائی بہت ضروری ہے تو آئیے دہرائی کرتے ہیں

آپ کی آسانی کے لئے سبق کو جامع اور منظم کر کےپیراگراف کی شکل میں تیار کیا ھے، اور  کچھ مثالیں      “how to learn Quran easily simple 11 ways.  انداز کے  ساتھ وضاحت بھی شامل ہوگی تاکہ یہ زیادہ مؤثر اور سمجھنے میں آسان ہو۔

صفتِhttps://successfulbyislam.com/how-to-learn-quran-easily-4/– Definition & Examples

عربی گرامر میں صفت مشبہ اس صفت کو کہتے ہیں جو کسی شخص یا چیز میں پائے جانے والے مستقل وصف کو بیان کرے۔ جب کسی شخص میں کوئی پیدائشی عیب ہو، تو عام طور پر اس کے لیے “اَفْعَلْ” کے وزن کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔

مثلاً:

اَعْرَج — لنگڑا

اَعْوَر — بھینگا

اَعْمَی — نابینا

نوٹ: لفظ اَعْمَیُ کو اَعْمَی پڑھا جاتا ہے، یعنی “یُ” ساکن ہوگا۔

Colors on the Pattern of اَفْعَلْ

عربی میں رنگوں کو بیان کرنے کے لیے بھی اکثر اَفْعَلْ کے وزن پر الفاظ آتے ہیں۔

مثلاً:

اَحْمَر — سرخ

اَسْوَد — کالا

اَبْیَضسفید

لفظ حُمْرَا عربی میں سرخی کو کہتے ہیں، اور جس چیز میں سرخی ہو، اسے اَحْمَر کہا جاتا ہے۔ یہ تمام الفاظ نہ صرف گرامر میں اہم ہیں بلکہ قرآن فہمی کے لیے بھی ضروری ہیں۔

“How to Learn Quran easily simple 11 ways”۔    میں سے ایک یہ ہے کہ آپ ان گرامر پوائنٹس کو مثالوں کے ساتھ یاد کریں، تاکہ الفاظ قرآن میں ملنے پر فوراً سمجھ آجائیں۔

مذکر اور مؤنث کے صیغے

ہر صفت مشبہ کے لیے مذکر اور مؤنث الگ الگ شکل رکھتے ہیں:

مذکر: اَعْرَج — مؤنث: عَرْجَآءُ

مذکر: اَعْوَر — مؤنث: عَوْرَآءُ

مذکر: اَعْمَی — مؤنث: عَمْیَاءُ

مذکر: اَحْمَر — مؤنث: حَمْرَاءُ

مذکر: اَسْوَد — مؤنث: سَوْدَاءُ

اگر آپ واقعی

“How to learn Quran easily simple 11 ways”

کو اپنانا چاہتے ہیں تو ان مذکر و مؤنث اشکال کو ٹیبل کی صورت میں یاد کریں، اس سے یادداشت تیز ہوگی۔

جمع کے صیغے

صفت مشبہ کی جمع عام طور پر مختصر اور آسان شکل میں آتی ہے:

اَعْرَج — جمع: عُرْجْ

اَعْمَی — جمع: عُمْیٗ

اَصَمّ — جمع: صُمّٗ

اَبْکَم — جمع: بُكْمٗ

اَحْمَر — جمع: حُمْرٗ

قرآن مجید میں یہ الفاظ بہت کم آۓ ہیں، اس لیے         how to learn Quran easily simple 11 ways۔    میں یہ بھی شامل ہے کہ آپ گرامر اور الفاظ کے یہ مجموعے ایک ساتھ یاد کریں۔

English Summary

In Arabic grammar, “Sifat Mushabbaha” refers to an adjective that describes a permanent or inherent quality in a person or object. Words on the pattern of “Af‘al” are often used for physical defects or colors. For example, A‘raj (lame), A‘war (one-eyed), Ahmar (red), Aswad (black). Learning these patterns is essential if you want to understand the Qur’an better. One of the how to learn Quran easily simple 11 ways is to memorize such word patterns with their meanings and gender forms.

Practical Tip for Quran Learning

اگر آپ قرآن آسانی سے سیکھنا چاہتے ہیں تو یاد رکھیں:

1. روزانہ تھوڑا وقت گرامر پر دیں۔

2. الفاظ کو سیاق و سباق میں دیکھیں۔

3. how to learn Quran easily simple 11 ways میں گرامر، لغت، اور تلاوت کی مشق شامل کریں۔

Additional Examples with Context

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے رنگ، عیب، اور صفات کے لیے یہ الفاظ استعمال کیے ہیں، جیسے:

يَوْمَ تَبْيَضُّ وُجُوهٌ وَّتَسْوَدُّ وُجُوهٌ (آل عمران: 106) — “جس دن بہت سے منہ سفید ہوں گے اور بہت سے سیاہ۔”

لَا تَرَى فِيهَا عِوَجًا وَّلَا اَمْتًا (طه: 107) — ” جس دن نہ تم کجی(اور پستی) دیکھو گے نہ ٹیلا (اور بلندی) .

 

یہ مثالیں بتاتی ہیں کہ صفت مشبہ صرف لغت کے لیے نہیں بلکہ قرآن سمجھنے کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔

اللّٰہ تعالیٰ ہم سے آگر اس میں کوئی غلطی سرزد ہو جائے تو درگزر فرمانا اور ہماری پکڑ نہ فرمانا بیشک آپ رحمٰن اور رحیم ہیں اس کام میں ہمارے لئے آسانی فرما اے پاک پروردگار ہمیں بخش دے اور ہماری اس کاوش کو قبول فرما آمین یارب العالمین ۔

how to learn Quran easily simple 11 ways.

“Conclusion “

مشبّہ – اوزان اور مثالیں

وزن (Pattern)                                                      مثال (Word)                                                         معنی (Meaning)                                                  صفت کی نوعیت

فعیل کریم عزت والا دائمی                          (Permanent).                                                        اللہ کے لیے آتا ہے

فعيل عليم ہمیشہ جاننے والا دائمی                            How to Learn Quran Easily simple 11 way      میں یہ سیکھنا اہم ھے                                                                         فعيل قدیر ہمیشہ قدرت رکھنے والا دائمی  فعيل بصیر ہمیشہ دیکھنے والا دائمی لفظ دیکھتے ہی معنی ذہن میں آ جائے

فعيل حلیم حلم والا دائمی صفت ختم نہیں ہوتی

فاعل عاقل عقل والا دائمی وزن مختلف مگر معنی ہمیشہ رہتا ہے

فعيل سميع ہمیشہ سننے والا دائمی۔                           Step 5 in How to Learn Quran Easily simple 11 way —۔                                               ۔           صفات یاد کرنا

: اسم فاعل vs صفت مشبّہ

اسم فاعل (Temporary)                                        صفت مشبّہ (Permanent)

مثال ضارب (مارنے والا)            کریم (ہمیشہ عزت والا)

¶ صفت کی مدت عارضی¶                               دائمی

یاد رکھنے کا طریقہ (Learning Hack)

In How to https://successfulbyislam.com/how-to-learn-quran-easily/ simple 11 way, one golden tip is: When you see فعیل pattern in the Quran, 90% chance it’s a permanent quality.                                                                 نوٹ بُک میں ایسے 20 الفاظ لکھیں اور روزانہ دہرائیں۔

FAQs,

Learn how to read Quran for free

Can I teach myself to read the Quran?

Free Quran learning

11 Steps Of Learning Quran For Beginners

Leave a Comment