11 strategies for beginners of Quran learning journey

11 strategies for beginners of Quran learning journey,

میں آج ہم سورۂ النَّصَر کا ترجمہ گرائمر کے مطابق پڑھیں اور سمجھیں گے

سورۂ النصر ایک مختصر مگر نہایت جامع سورت ہے جس میں اسلام کی عظیم کامیابی اور فتح مکہ کا ذکر ہے۔ اس سورت میں نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو مخاطب کر کے کہا گیا ہے کہ جب اللہ تعالیٰ کی مدد اور نصرت دیکھ لو ،

اور دیکھو کہ لوگ جوق در جوق دینِ اسلام میں داخل ہو رہے ہیں تو اُس وقت شکر اور تسبیح کے ذریعے اپنے رب کی حمد بجا لاؤ اور اُس سے مغفرت طلب کرو۔

11 strategies for beginners of Quran learning journey،۔نہ صرف ابتدائی بلکہ قرآن کے گہرے معانی کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں۔ ، قرآن سیکھنے کے خواہشمند اگر

11 strategies for beginners of Quran learning journey

پر عمل کرے تو وہ سیکھنے کے سفر کو مضبوطی اور آسانی کے ساتھ طے کرسکتے ہیں ۔ یہ سورت ایک مسلمان کو یہ سبق دیتی ہے کہ کامیابی کا اصل راز اللہ کی مدد اور عاجزی میں ہے، اور

11 strategies for beginners of Quran learning journey قرآن فہمی میں راستہ روشن کرتے ہیں۔

 

“11 strategies for beginners of Quran learning journey “

“سورۂ النَّصَر”

°  اِذَا جَـاَءَ نَصْرُا للّٰہِ وَالْفَتْحُ , 

وَرَأَیْتّ النَّاسَ یَدْخُلُؤنَ فِی دِیْنِ اللَّہِ اَفْوَجَـاَ

فَسَبّـِحْ بِحَمْدِ رَبّـِکَ وَاسْتَغْفِرْہُ ، اِنَّہُ کَانَ تَوَّابَا ۔

پہلے گرائمر کے مطابق سمجھتے ہیں ،

1:-   °  اِذَا جَـاَءَ نَصْرُا للّٰہِ وَالْفَتْحُ ,

11 strategies for beginners of Quran learning journey11 strategies for beginners of Quran learning journey 11 strategies for beginners of Quran learning journey

اِذَا۔          ۔۔۔۔۔۔۔   معنی ،۔           جب

جَـاَءَ ،۔  (اصل میں جَیَـیَٔ تھا اب اس کے درمیان والا حرف کیونکہ حرف علت “٫یَ ٫” ۔ ھے اس لئے اس کی شکل تبدیل ہو کر “جَاَءَ”پڑھا جائے گا ۔

جَاَءَ،۔                معنی۔           آنا

نَصْرُ،۔         ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔          مدد

اللّٰہ ،۔           ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔         اللّٰہ کی

نَصْرُ اللّٰہِ،۔          ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔      اللّٰہ کی مدد

وَالْفَتْحُ۔    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔            اور فتح

بامحاورہ ترجمہ ،”

“جب اللّٰہ کی مدد اور فتح آجاۓ ”

2:-وَرَأَیْتّ النَّاسَ یَدْخُلُؤنَ فِی دِیْنِ اللَّہِ اَفْوَجَـاَ

وَرَأَیْتّ۔        ۔۔۔۔۔۔۔۔اور  آپ دیکھیں

النَّاسَ۔          ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔        لوگ

یَدْخُلُؤنَ،۔       ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔    داخل ہوتے ہیں وہ

فِی،۔          ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔           میں

دِیْنِ اللَّہِ۔     ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔        اللّٰہ کے دین

فِیْ دِیْنِ اللَّہِ ،۔         ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللّٰہ کے دین میں

اَفْوَجَـاَ،۔    ۔۔۔۔۔۔۔۔        فوج کی جمع افواج

 “بامحاورہ ترجمہ ،”

اور آپ دیکھیں کہ لوگ اللّٰہ کے دین میں فوج در فوج داخل ہو رہے ہیں “

3:-  فَسَبّـِحْ بِحَمْدِ رَبّـِکَ وَاسْتَغْفِرْہُ ، اِنَّہُ کَانَ تَوَّابَا ۔

“فَسَبّـِحْ۔       ۔۔۔۔۔۔۔      فَ۔     ”  پس”،۔  یا    “تو

سَبّـِح،۔   یُسَبّـِحُ سے ھے   ،یُسَبّـِحُ کو امر کا صیغہ بنانا ہے ،  عربی قاعدے کے مطابق پہلا حرف حذف کرنا ھے، اور آخری حرف کو ساکن کرنا ھے، تو سَبّـِحْ (امر کا صیغہ بن جائے گا)

فَسَبّـِحْ،۔      ۔۔۔۔۔۔۔۔          تو تسبیح کیجئے

بِحَمْدِ۔ ۔۔۔  بِ ،۔  کا معنی ،   “ساتھ”  ۔۔   حَمْدِ ،معنی تعریف

بِحَمْدِ،۔        ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔   ساتھ تعریف کے

رَبّـِکَ۔       ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔       تمہارا رب

وَاسْتَغْفِرْہُ۔  (امر کا صیغہ ) ۔۔۔ وَ معنی ،۔ ” اور “٫ آگے گرائمر کے مطابق ترجمہ کرتے ہیں ، اسْتَغْفِرْ،۔۔۔ اِسْتَغْفَارْ سے ھے،

اِسْتَغْفَارْ،۔۔          یَسْتَغْفِرُ،۔

امر کا صیغہ بنانے کے لئے قاعدے کے مطابق پہلا، کلیے کے استعمال کے بعد یعنی ، پہلا حرف حذف کرنے  کے بعد۔ ،۔   سْتَغْفِرُ ہوگا

اور پھر دوسرے کلیے کے استعمال کے بعد یعنی آخری حرف کو ساکن کرنے کے بعد اس کی شکل یہ ہوگی ، سْتَغْفِرْ

پھر  یہاں اب اگر اس کا پہلا حرف ساکن ہے تواگلے کلیے کے استعمال کے بعد یعنی شروع میں “ا” ، لگانے کے بعد اسکی شکل یہ ہوگی،۔ ” اِسْتَغْفِرْ

وَاسْتَغْفِرْ،۔     ۔۔۔۔۔۔۔۔    معنی،۔   اور استغفار کرو،۔   ( آپ ایک مرد، نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو کہا جا رہا ہے)۔           اِنَّہُ  ۔۔۔۔ اِنَّ۔    معنی ،۔  ” ” بے شک، ” ہُ ،۔۔” وہ”٫

اِنَّہُ،۔        ۔۔۔۔۔۔۔۔   بے شک وہ

کَانَ،۔   ۔۔۔۔۔۔۔     معنی ،۔  “ھے”,

اس کو گرائمر کے مطابق سمجھتے ہیں ،کَانَ  ، کَوَنَ   (ماضی کا صیغہ)سے ھے  یَکُؤنُ(مضارع کا صیغہ) درمیان والے “و” حرف علت کی وجہ سے شکل تبدیل ہوگی ، اور یَکُؤنُ پڑھا جائے گا ، ، جیسے قَوَلَ کو قَالَ پڑھتے ہیں اس طرح کَوَنَ کو کَانَ پڑھتے ہیں ،

تَوَّابَا ۔ یہ لفظ توبہ سے نکلا ھے، ،اس کے معنی ہونگے ،بہت زیادہ توبہ قبول کرنے والا ،(یعنی اللّٰہ تعالیٰ)

بامحاورہ ترجمہ

تو اپنے رب کی تسبیح کریں حمد کے ساتھ اور اس سے مغفرت کی دعا مانگیں ، بے شک وہ بڑا  ہی توبہ قبول کرنے والا ھے٫

 

11 strategies for beginners of Quran learning journey “

“میں قرآن مجید سے ترجمہ”

جب اللّٰہ کی مدد آ پہنچی اور فتح حاصل ہو گئی ،1

اور آپ نے دیکھ لیا کہ لوگ فوج در فوج اللّٰہ کے دین میں داخل ہو رہے ہیں ۔2

تو (اے نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم) اپنے رب کی تعریف کے ساتھ تسبیح کرو اور اس سے مغفرت مانگو بےشک وہ معاف کرنے والا ھے۔،2

ا(اے اللّٰہ ہمیں قرآن مجید پڑھنے اور سمجھنے اور اس پر عمل کی توفیق عطا فرما ،اگر اس میں بھول چوک ،یا غلطی سرزد ہوئی ہو تو ہمیں معاف فرما آمین یارب العالمین ، بےشک میرا رب غفور الرحیم ہے )

11 strategies for beginners of Quran learning journey.11 strategies for beginners of Quran learning journey 11 strategies for beginners of Quran learning journey

Conclusion!

11 strategies for beginners of Quran learning journey

اس سورت میں اللّٰہ تعالیٰ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے مخاطب ہیں کہ جب آپ دیکھیں کہ لوگ اسلام میں فوج در فوج داخل ہو رہے ہیں تو اپنے پروردگار کی تعریف کے ساتھ تسبیح اور استغفار کریں 

سورۂ النصر  ہمیں بھی یہ سبق دیتی ہے کہ جب اللہ کی نصرت اور کامیابی نصیب ہو تو شکر، تسبیح اور استغفار کو لازم پکڑنا چاہیے۔

یہی اصول قرآن سیکھنے کے سفر میں بھی لاگو ہوتے ہیں۔ ایک طالب علم جب اپنے

11 strategies for beginners of Quran learning journey

اس مقصد پر عمل کرتا ہے تو وہ بآسانی اپنے مقصد میں کامیاب ہوتا ہے

کہ اگر ہم اجتماعی طور پر ان

11 strategies for beginners of Quran learning journey کو اپنائیں تو نہ صرف اپنی ذات بلکہ اپنے گھر اور معاشرے میں بھی قرآن کا نور پھیلا سکتے ہیں۔ لہٰذا شکر گزاری اور مستقل مزاجی کے ساتھ یہ

11 strategies for beginners of Quran learning journey ایک روشن راستہ فراہم کرتی ہیں جو ایمان اور عمل دونوں کو مضبوط کرتی ہیں

 

اس سورت کی جامعیت یہ بتاتی ہے کہ قرآن صرف ایک تاریخی بیان نہیں بلکہ عملی زندگی کے اصول بھی فراہم کرتا ہے۔

اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لئے انسان کو چاہئیے کہ وہ تسبیح، حمد اور استغفار کو اپنی عادت بنائے تاکہ ایمان مزید مضبوط ہو۔

آج کے دور میں  قرآن سیکھنے والا اگر بنیادی اصول اور آسان حکمتِ عملی اپنائے تو وہ جلد کامیاب ہوسکتا ہے۔ اسی لیے طلبہ کے لیے

11 strategies for beginners of Quran learning journey کو اپنانا لازمی ہے تاکہ وہ درست سمت میں رہنمائی حاصل کریں۔

بار بار یہ بات ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ 11strategies for beginners of Quran learning journey نہ صرف ابتدائی

learners

کے لیے سہولت پیدا کرتی ہیں بلکہ قرآن کے گہرے معانی کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں۔ اس سے ہم نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ شکر، عبادت اور مستقل کوشش کے ساتھ 11strategies for beginners of Quran learning journey سب کے لیے کامیابی کا راستہ ہے

FAQs!

قرآن مجید آسانی سے کیسے سیکھیں ،1:-

قرآن مجید کو سیکھنے کے کتنے درجات ہیں ،2

قرآن مجید کو تجوید کے ساتھ عربی لہجوں میں سیکھنے کا آسان طریقہ کیا ہے ،

جوابات: Answers!

*:- 11 Strategies for Beginners of Quran Learning Journey

1. Correct Intention (نیت کی درستگی): سب سے پہلے قرآن سیکھنے کی نیت خالص اللہ کے لیے ہو۔

2. Start with Small Portions (چھوٹے حصوں سے آغاز): ۔

3. Learn Tajweed Rules (تجوید سیکھنا): درست تلفظ اور مخارج سیکھنا بنیادی قدم ہے۔

4. Memorize Short Surahs (چھوٹی سورتیں حفظ کرنا): ۔

5. Daily Recitation (روزانہ تلاوت):

6. Understand Word by Word (لفظ بہ لفظ ترجمہ): ہر سورت کا لفظ بہ لفظ معنی یاد کریں

7. Use Authentic Tafseer (صحیح تفسیر کا مطالعہ): معتبر تفسیر سے قرآن کے معانی سمجھیں۔

8. Listen to Qaris (قاری حضرات کی تلاوت سننا): سننے سے تلفظ اور روانی بہتر ہوتی ہے۔

9. Practice Writing (لکھنے کی مشق): قرآن کی آیات لکھنے سے یادداشت اور فہم بہتر ہوتا ہے۔

10. Seek Guidance (رہنمائی حاصل کرنا):

11. Consistency & Patience (تسلسل اور صبر): مستقل مزاجی کے ساتھ صبر و حوصلے سے سفر جاری رکھنا۔

 

 

Leave a Comment