قرآن سیکھنے کے 7 آسان طریقے (how to learn Quran easily 7 ways)

قرآن سیکھنے کے 7 آسان طریقے (how to learn Quran easily 7 ways)

فعل مضارع کے چودہ صیغے۔

عربی گرائمر کے قاعدے اور صیغے یاد کرنا ایک نہایت آسان عمل ہے۔ یہ قاعدہے اور صیغے ذہن نشین کر لیں۔ یہ نہ صرف عربی زبان پر عبور حاصل کرنے میں مدد دے گا بلکہ قرآن مجید کے گہرے معانی سمجھنے میں بھی آسانی پیدا کریں گے ۔                                                                  how to learn Quran easily 7 ways                    میں بھی یہی بتایا گیا ہے کہ عربی قواعد پر عبور قرآن فہمی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور کچھ آسان طریقے بتائے گئے ہیں  تاکہ طلبہ اسے آسانی سے یاد کر سکیں؟

جیسے فعل ماضی میں بتایا گیا تھا کہ صیغے بنانے کے لیے مصدر کے اخر میں الف اور واؤ لگنے سے تبدیلی ائے گی

!فعل مضارع

 یَضْرِبُ اس کے بھی سارے وہی صیغے ہوں گے۔ضَرَبَ میں تھا کہ اس نے کام کیا ،یَضْرِبُ وہ کام کرتا ھے فعل مضارع میں بھی اس کی وہی ترتیب ہوگی یعنی وہ کام کرتا ہے یا تم کام کرتے ہو یا میں کام کرتا ہوں،اس کی بھی وہی تقسیم ہوگی جو ضَرَبَ کی تھی۔ یَضْرِبُ۔وہ ایک مرد مارتا ہے،

یَضْرِبُ کے آخر میں۔ ” ا ” الف لگا دیں گے

یَضْرِبَان۔اس کے اخر میں کبھی ن اتا ہے کبھی نہیں اتا ۔ اخر میں ن ہونے یا نہیں ہونے سے اس کے معنی میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

یَضْرِبَان۔۔۔۔۔ وہ دو مرد مارتے ہیں ۔

یَضْرِبُؤنَ۔۔۔۔۔ وہ سب مرد مارتے ہیں ۔

۔یہاں مؤنث بنانے کے لیے یَضْرِبُ

ی”کی جگہ ۃ لگا دیں گے تَضْرِبُ۔۔۔۔۔۔۔ وہ ایک عورت مارتی ہے ۔۔۔

اگے بھی ایسے ہی ہے جیسے دو مردوں کے لیے یَضْرِبَان تھا دو عورتوں کے لیے تَضربان ہوگا، اگے تھوڑی سی تبدیلی آئے گی یَضْرِبُوْن، تھا وہ سب مرد مارتے ہیں مونث میں یَضْرِبْنَ ہو جائے گا ۔یَضْرِبّوْنَ وہ سب مرد مارتے ہیں یَضْرِبْنَ وہ سب عورتیں مارتی ہیں

قرآن سیکھنے کے 7 آسان طریقے (how to learn Quran easily 7 ways)

مضارع ۔۔۔مثالیں

یَضْرِبُ۔۔۔۔۔۔۔ وہ ایک مرد مارتا ہے

یَضْرِبَان۔۔۔۔۔۔۔۔وہ دو مرد مارتے ہیں

یَضْرِبّوْنَ۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ سب مرد مارتے ہیں ۔

مؤنث کے لیے ۔۔۔۔

تَضْرِبُ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ ایک عورت مارتی ہے تَضْرِبَانِ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ دو عورتیں مارتی ہیں ۔

یَضْرِبْنَ۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ سب عورتیں مارتی ہیں ۔

یہ چھ صیغے ہو گۓ مضارع غائب کے ۔(3rd,person).

اب مخاطب کے چھ صیغے (2nd person).

تَضْرِبُ۔۔۔۔۔۔۔تم ایک مرد

تَضْرِبَانِ۔۔۔۔۔۔ تم دو مرد ۔۔۔۔۔

تَضْرِبُؤنَ۔۔۔۔وہ سب مرد ۔

یہاں یہ نوٹ کرنا ہے کہ مضارع کے صیغے میں تَضْرِبُ مؤنث واحد غائب کے لیے استعمال ہوا تھا اور تَضْرِبَانِ،دو عورتیں کے لیے غائب کے صیغے میں۔یہ دونوں ایک جیسے ہیں تو عربی میں ایسے ایک لفظ دو معنوں بھی استعمال ہو سکتا ہے یہ ہمیں سیاق وسباق سے پتہ چلے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پریکٹس ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یَضْرِبُ۔۔۔۔۔۔وہ مارتا ہے

تَضْرِبُ۔۔۔ تم مارتے ہو،(یہ مؤنث غائب کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے سیاق وسباق سے پتہ چلتا ہے معنی کا)۔

یَضْرِبَانِ۔۔۔۔۔۔۔ وہ دو مرد مارتے ہیں

تَضْرِبَانِ۔۔۔۔۔۔۔ تم دو مرد مارتے ہو۔

یَضْرِبّوْنَ۔۔۔۔۔۔ وہ سب مرد مارتے ہیں

تَضْرِبُؤنَ۔۔۔۔۔۔ تم سب مرد مارتے ہو۔

مؤنث کے لیے ۔۔۔۔

تَضْرِبُ۔۔۔۔۔ وہ ایک عورت مارتی ہے

تَضْرِبِیْنَ۔۔۔۔۔ تم ایک عورت مارتی ہو (اس کو تَضْرِبِیْ بھی کہ سکتے ہیں کیونکہ ” ن ” کبھی آتا ہے کبھی نہیں ۔

تَضْرِبَانِ۔۔۔۔۔۔ وہ دو عورتیں مارتی ہیں

تَضْرِبَانِ۔۔۔۔۔۔ تم دو عورتیں مارتی ہو،(یہاں بھی مخاطب اور غائب کے لئے ایک ہی لفظ استعمال ہوگا تَضْرِبَانِ)

یَضْرِبْنَ۔۔۔۔۔ وہ سب عورتیں مارتی ہیں

تَضْرِبْنَ۔۔۔۔۔ تم سب عورتیں مارتی ہو۔

اب دو صیغے “میں” کے

1st person.متکلم

اَضْرِبُ،۔۔۔۔۔۔۔۔ میں مارتا ہوں یا میں مارتی ہوں

نَضِرِبُ۔۔۔۔ ہم مارتے ہیں یا ہم مارتی ہیں ۔

اب دہرائی کرتے ہیں

فعل مضارع کے چودہ صیغے

(How to Learn Quran Easily 7 Ways

کے ساتھ گرامر سیکھیں)

جیسے فعل ماضی میں ہم نے صیغے بنانے کا طریقہ سیکھا تھا، بالکل ویسے ہی فعل مضارع کے بھی چودہ صیغے ہوتے ہیں۔ فعل مضارع حال اور مستقبل کے معنی دیتا ہے، جیسے:

ضَرَبَ: اس نے مارا (ماضی)

یَضْرِبُ: وہ مارتا ہے یا مارے گا (مضارع)

فعل مضارع کے غائب (3rd person) کے چھ صیغ

1. یَضْرِبُ: وہ ایک مرد مارتا ہے

2. یَضْرِبَانِ: وہ دو مرد مارتے ہیں

3. یَضْرِبُوْنَ: وہ سب مرد مارتے ہیں

4. تَضْرِبُ: وہ ایک عورت مارتی ہے

5. تَضْرِبَانِ: وہ دو عورتیں مارتی ہیں

6. یَضْرِبْنَ: وہ سب عورتیں مارتی ہیں

نوٹ: یہاں “ی” شروع میں آتا ہے تو مطلب ہوگا “وہ” یعنی غائب کا صیغہ۔


                                      (2nd person) کے چھ صیغے

1. تَضْرِبُ: تم ایک مرد مارتے ہو

2. تَضْرِبَانِ: تم دو مرد مارتے ہو

3. تَضْرِبُوْنَ: تم سب مرد مارتے ہو

4. تَضْرِبِیْنَ: تم ایک عورت مارتی ہو

5. تَضْرِبَانِ: تم دو عورتیں مارتی ہو

6. تَضْرِبْنَ: تم سب عورتیں مارتی ہو

نوٹ: “ت” شروع میں آتا ہے تو مطلب ہوگا “تم” یعنی مخاطب کا صیغہ۔

فعل مضارع کے متکلم.                                            (1st person) کے دو صیغے

1. اَضْرِبُ: میں مارتا ہوں / میں مارتی ہوں

2. نَضْرِبُ: ہم مارتے ہیں / ہم مارتی ہیں

نوٹ: “ا” شروع میں آئے تو مطلب ہوگا “میں”، اور “ن” شروع میں آئے تو مطلب ہوگا “ہم”۔

یاد کرنے کا آسان طریقہ (How to Learn Quran Easily 7 Ways)

قرآن کوhttps://successfulbyislam.com/how-to-learn-quran-easily-4/ کو یاد کرنے کے لیے درج ذیل سات طریقے اپنائیں:

1. روزانہ تھوڑا وقت دیں: جیسے روزانہ 10-15 منٹ صرف صیغے دہرانے پر لگائیں۔

2. آواز سے پڑھیں: صیغے بلند آواز میں پڑھیں تاکہ یاد رہے۔

3. تحریری مشق کریں: کاپی پر بار بار لکھیں۔

4. ترجمے کے ساتھ پڑھیں: ہر صیغے کا مطلب ذہن نشین کریں۔

5. قرآن کی آیات میں تلاش کریں: دیکھیں یہ صیغے کہاں کہاں آتے ہیں۔

6. گروپ اسٹڈی کریں: ساتھیوں کے ساتھ دہرانے سے یادداشت بہتر ہوتی ہے۔

7. ڈیجیٹل ایپس یا کارڈز استعمال کریں: فلش کارڈز اور ایپس سے تکرار آسان ہو جاتی ہے۔

یہ سات طریقے                                                        (How to Learn Quran Easily 7 Ways)                 نہ صرف فعل مضارع بلکہ پورے قرآن کی گرامر یاد کرنے میں مددگار ہیں۔

پریکٹس سیکشن

یَضْرِبُ = وہ مارتا ہے

تَضْرِبُ = تم مارتے ہو (یہ مؤنث غائب کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے)

یَضْرِبَانِ = وہ دو مرد مارتے ہیں

تَضْرِبَانِ = تم دو مرد مارتے ہو

یَضْرِبُوْنَ = وہ سب مرد مارتے ہیں

تَضْرِبُوْنَ = تم سب مرد مارتے ہو

تَضْرِبِیْنَ = تم ایک عورت مارتی ہو

یَضْرِبْنَ = وہ سب عورتیں مارتی ہیں

تَضْرِبْنَ = تم سب عورتیں مارتی ہو

اَضْرِبُ = میں مارتا ہوں

نَضْرِبُ = ہم مارتے ہیں

اب ان کے مجہول بنانے کے لئے ،

لفظ کے شروع میں” یَ”ھے “ی ” زبر کے ساتھ ھے ،اس کو “یُ ” “ی “پیش کر دینا ھے،جیسے

یَضْرِبُ سے یُضْرّبُ۔۔ اور

نَضْرِبُ کو نُضْرَبّ کر دینے سے فعل مجہول بن جائے گا ،سب الفاظ کے ساتھ ایسے ہی کرنا ہے ،پیچھے ہم نے جتنی گردانیں پڑھی ہیں جیسے ،

اِکْتَسَبَ سے یَکْتَسِبُ تو سب میں بلکل یہی طریقہ ہوگا

جیسے مثال سے سمجھتے ہیں ،

یَکْتَسِبُ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تَکْتَسِبُ

یَکْتَسِبَانِ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تَکْتَسِبَانِ

یَکْتَسِبوْنَ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تَکْتَسِبوْنَ

تَکْتَسِبُ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تَکْتَسِبِیْنَ

تَکْتَسِبَانِ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تَکْتَسِبَانِ

یَکْتَسِبْنَ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تَکْتَسِبْنَ

اَکْتَسِبُ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

نَکْتَسِبُ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

how to learn Quran easily 7 ways

اس میں یہی بات یاد رکھنی ہے کہ جو تبدیلی یہاں کی ھے وہی ہر لفظ کے ساتھ ہوگی اور معنی بھی ویسے ہی تبدیل ہونگے جو یہاں ہوۓ ہیں ،

اب اس کی دہرائی کرتے ہیں

how to learn Quran easily 7 ways

فعل مضارع کے مجہول بنانے کا آسان طریقہ

فعل مضارع کے صیغوں کو مجہول بنانے کے لیے ایک سادہ اصول یاد رکھیں: لفظ کے شروع میں جو “یَ” ہے، جس پر زبر ہے، اسے پیش کے ساتھ “یُ” کر دینا ہے۔ مثال کے طور پر یَضْرِبُ کو یُضْرَبُ اور نَضْرِبُ کو نُضْرَبُ میں تبدیل کر کے فعل مجہول بنایا جاتا ہے۔ یہی اصول ہر لفظ پر لاگو ہوگا۔ یہ بالکل اسی طرح ہے جیسے آپ قرآن سیکھنے کے آسان اصول جانتے ہیں، جیسے کہ                                     

  how to learn Quran easily 7 ways ۔                 میں بیان ہوتا ہے کہ ہر مرحلے کو آسان بنائیں۔

مثال کے طور پر:

یَکْتَسِبُ مجہول میں یُکْتَسَبُ ہوگا۔

تَکْتَسِبُ مجہول میں تُکْتَسَبُ بن جائے گا۔

یَکْتَسِبُوْنَ مجہول میں یُکْتَسَبُوْنَ ہوگا۔

اَکْتَسِبُ مجہول میں اُکْتَسَبُ اور نَکْتَسِبُ مجہول میں نُکْتَسَبُ ہوگا۔

یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ہر صیغے کے ساتھ یہی تبدیلی ہوگی اور معنی بھی اس کے مطابق بدلیں گے۔ اسی طرح جیسے

how to learn Quran easily 7 ways

میں بتایا جاتا ہے کہ ایک اصول کو مختلف مراحل میں لاگو کر کے آسانی پیدا کی جا سکتی ہے۔

اگر آپ پچھلی گردانیں یاد کر چکے ہیں تو یہ عمل آپ کے لیے بہت آسان ہو جائے گا۔ جب بھی کسی لفظ کو مجہول بنانا ہو تو صرف ابتدا میں “یُ” یا “تُ” کر دیں۔ اس طرح آپ پورے نظام کو بخوبی سمجھ جائیں گے۔ جیسے کہ قرآن سیکھنے میں مستقل مزاجی ضروری ہے، ویسے ہی اس قاعدے کو بار بار دہرانا ضروری ہے۔ یہی اصول آپ کو how to learn Quran easily 7 ways۔   ۔                کے بنیادی تصور کی طرح باریکیاں سمجھنے میں مدد دے گا۔

آخر میں یاد رکھیں کہ عربی قواعد سیکھنے کے یہ چھوٹے چھوٹے اصول آپ کو قرآن مجید کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔ جب آپ ان قواعد کو دہراتے ہیں تو آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ۔                                            how to learn Quran easily 7 ways                     کا ایک طریقہ یہی ہے کہ زبان کے بنیادی اصولوں پر عبور حاصل کیا جائے۔

فعل مضارع کے مجہول بنانے کا مکمل اور آسان طریقہ

فعل مضارع کے مجہول بنانے کے لیے ایک بنیادی اصول یاد رکھنا بہت ضروری ہے۔ جب ہم کسی فعل کو مجہول بناتے ہیں تو اس کا فاعل (جو کام کر رہا ہوتا ہے) معلوم نہیں ہوتا بلکہ جملہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ کام ہو رہا ہے۔ اس مقصد کے لیے عربی میں ایک سادہ تبدیلی کی جاتی ہے۔

قاعدہ:

1. فعل مضارع کے شروع میں آنے والے “یَ” پر زبر کی بجائے پیش لگا دیں۔ یعنی “یَ” “یُ”۔

2. اگر شروع میں “تَ” ہے تو اسی پر بھی پیش لگا کر “تُ” کر دیں۔

3. فعل کے اندر حروف علت یا شد والے حروف کے مطابق تھوڑی تبدیلی ہو سکتی ہے لیکن اصول یہی رہے گا۔

یہ بالکل اسی طرح ہے جیسے قرآن سیکھنے کے لیے اصولوں کو یاد رکھا جاتا ہے۔ جیسے کہ۔                       how to learn Quran easily 7 ways۔                 میں بتایا جاتا ہے کہ بنیادی اصولوں کو سمجھ کر ہی آسانی پیدا کی جا سکتی ہے۔

مثالوں کے ساتھ وضاحت

آئیے فعل “اِکْتَسَبَ” اور “یَکْتَسِبُ” کی گردان کو دیکھتے ہیں اور پھر اسے مجہول میں بدلتے ہیں:

معروف (فاعل معلوم ہو):

1. یَکْتَسِبُ – وہ کماتا ہے

2. یَکْتَسِبَانِ – وہ دونوں کماتے ہیں

3. یَکْتَسِبُوْنَ – وہ سب کماتے ہیں

4. تَکْتَسِبُ – تو (مذکر) کماتا ہے

5. تَکْتَسِبِیْنَ – تو (مونث) کماتی ہے

6. تَکْتَسِبَانِ – تم دونوں کماتے ہو

7. تَکْتَسِبْنَ – تم سب عورتیں کماتی ہو

8. اَکْتَسِبُ – میں کماتا ہوں

9. نَکْتَسِبُ – ہم کماتے ہیں

مجہول (فاعل نامعلوم ہو):

اب ان سب کو مجہول میں بدلتے ہیں۔

1. یُکْتَسَبُ – کمایا جاتا ہے

2. یُکْتَسَبَانِ – کمایا جاتا ہے (دو افراد کے لیے)

3. یُکْتَسَبُوْنَ – کمایا جاتا ہے (سب کے لیے)

4. تُکْتَسَبُ – کمایا جاتا ہے

5. تُکْتَسَبِیْنَ – کمایا جاتا ہے (مونث)

6. تُکْتَسَبَانِ – کمایا جاتا ہے (دو عورتوں کے لیے)

7. تُکْتَسَبْنَ – کمایا جاتا ہے (سب عورتوں کے لیے)

8. اُکْتَسَبُ – کمایا جاتا ہوں (میرے لیے)

9. نُکْتَسَبُ – کمایا جاتا ہے (ہمارے لیے)

آپ دیکھ سکتے ہیں کہ صرف ابتدا میں “یَ” کو “یُ” اور “تَ” کو “تُ” کرنے سے فعل مضارع مجہول بن جاتا ہے۔ اسی اصول پر تمام الفاظ کے صیغے مجہول بنائے جا سکتے ہیں۔

یہ اصول یاد کرنے کے بعد آپ جب چاہیں کسی فعل کو مجہول میں بدل سکیں گے۔ بالکل اسی طرح جیسے قرآن سیکھنے کے مراحل میں مستقل مزاجی ضروری ہے۔۔    how to learn Quran easily 7 way۔         ۔   ۔       میں بھی یہی بات واضح کی گئی ہے کہ ہر اصول کو بار بار دہرانا یادداشت کو مضبوط کرتا ہے۔

مزید مثالیں

یَضْرِبُ (وہ مارتا ہے)

یُضْرَبُ (مارا جاتا ہے)

نَضْرِبُ (ہم مارتے ہیں)

نُضْرَبُ (مارا جاتا ہے)

یَقْرَأُ (وہ پڑھتا ہے)

یُقْرَأُ (پڑھا جاتا ہے)

تَفْتَحُ (تو کھولتا ہے)

تُفْتَحُ (کھولا جاتا ہے)

یہ سب مثالیں اس بات کی وضاحت کرتی ہیں کہ صرف ابتدا کے حرف کو بدلنے سے معنی کیسے تبدیل ہو جاتے ہیں۔ اس اصول کو اچھی طرح سمجھنا عربی قواعد کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ اور عربی قواعد پر عبور حاصل کرنے سے قرآن کریم کو بہتر طور پر سمجھنے میں آسانی ہو جاتی ہے۔۔                                                 how to learn Quran easily 7 ways۔                  میں بھی یہی بات کی گئی ہے کہ قواعد سیکھنا قرآن فہمی کے لیے ضروری ہے۔

نتیجہ

جب آپ اس اصول کو ہر فعل پر لاگو کریں گے تو آپ کو خود بخود عادت ہو جائے گی کہ فعل مضارع کو مجہول میں بدلنا کتنا آسان ہے۔ یہی طریقہ آپ کو عربی قواعد میں مضبوط بنائے گا اور قرآن مجید کے مفہوم کو سمجھنے میں مدد دے گا۔                                        how to learn Quran easily 7 ways۔    ۔                 کا ایک اہم نکتہ یہی ہے کہ زبان اور اس کے قواعد کو مضبوطی سے پکڑیں تاکہ قرآن کی آیات کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔

فعل مضارع کے مجہول بنانے کا مکمل اور آسان طریقہ

مجہول کیا ہے؟

جب کسی جملے میں کام کرنے والا (فاعل) معلوم نہ ہو اور زور کام پر ہو تو اس جملے کو مجہول (Passive Voice) کہا جاتا ہے۔ مثلاً:

معروف: زید کتاب پڑھتا ہے۔ (فاعل معلوم ہے)

مجہول: کتاب پڑھی جاتی ہے۔ (فاعل معلوم نہیں ہے)

یہ اصول عربی میں بھی استعمال ہوتا ہے اور فعل مضارع (Present Tense)۔                                                   کو مجہول میں بدلنے کے لیے ایک سادہ قاعدہ یاد رکھنا کافی ہے۔ یہ بالکل اسی طرح ہے جیسے قرآن سیکھنے کے اصولوں کو یاد کیا جاتا ہے۔                                     how to learn Quran easily 7 ways                  میں بھی یہی بات کی جاتی ہے کہ بنیادی اصولوں کو یاد کرنے سے سب آسان ہو جاتا ہے۔

قاعدہ: فعل مضارع کو مجہول میں کیسے بدلیں؟

1. اگر فعل کے شروع میں “یَ” (زبر کے ساتھ) ہے تو اسے “یُ” (پیش کے ساتھ) کر دیں۔

2. اگر شروع میں “تَ” ہے تو اسے بھی پیش کے ساتھ “تُ” کر دیں۔

3. بقیہ الفاظ میں اصل حروف وہی رہیں گے، صرف حرکات بدلی جائیں گی۔

جدول کے ذریعے سمجھیں

معروف اور مجہول کی گردان

ذیل میں فعل “یَکْتَسِبُ” (وہ کماتا ہے) کو مجہول میں بدلا گیا ہے:

معروف (فاعل معلوم) مجہول (فاعلر نامعلوم) معنی (Passive Voice)

یَکْتَسِبُ یُکْتَسَبُ کمایا جاتا ہے

یَکْتَسِبَانِ یُکْتَسَبَانِ کمایا جاتا ہے (دو افراد کے لیے)

یَکْتَسِبُوْنَ یُکْتَسَبُوْنَ کمایا جاتا ہے (سب کے لیے)

تَکْتَسِبُ تُکْتَسَبُ کمایا جاتا ہے (تو کے لیے)

تَکْتَسِبِیْنَ تُکْتَسَبِیْنَ کمایا جاتا ہے (مونث)

تَکْتَسِبَانِ تُکْتَسَبَانِ کمایا جاتا ہے (دو عورتوں کے لیے)

تَکْتَسِبْنَ تُکْتَسَبْنَ کمایا جاتا ہے (سب عورتوں کے لیے)

اَکْتَسِبُ اُکْتَسَبُ کمایا جاتا ہوں

نَکْتَسِبُ نُکْتَسَبُ کمایا جاتا ہے (ہمارے لیے)

یہ اصول ہر فعل مضارع پر لاگو کیا جا سکتا ہے۔ بالکل اسی طرح جیسے۔                                                   how to learn Quran easily 7 ways۔                   میں بتایا جاتا ہے کہ ایک اصول کو بار بار دہرانے سے مہارت حاصل ہوتی ہے۔

مزید مثالیں

معروف فعل

مجہول فعل (Passive)

یَضْرِبُ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یُضْرَبُ مارا جاتا ہے

نَضْرِبُ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نُضْرَبُ مارا جاتا ہے

یَقْرَأُ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یُقْرَأُ پڑھا جاتا ہے

تَفْتَحُ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تُفْتَحُ کھولا جاتا ہے

یہ سب مثالیں اس بات کو واضح کرتی ہیں کہ صرف شروع کے حرف پر پیش لگا دینے سے معنی بدل جاتے ہیں۔

یاد رکھنے کی باتیں

1. یہ قاعدہ ہر فعل مضارع پر یکساں لاگو ہوتا ہے۔

2. اگر صیغہ “یَ” سے شروع ہو تو “یُ” کر دیں، اور اگر “تَ” سے شروع ہو تو “تُ” کر دیں۔

3. باقی لفظ کے اندر اصل حروف زیادہ تر وہی رہتے ہیں، بس حرکات (زبر، زیر، پیش) بدلتی ہیں۔

یہ اصول یاد کرنے کے بعد آپ کسی بھی فعل کو آسانی سے مجہول میں بدل سکتے ہیں۔                              how to learn Quran easily 7 ways۔                    میں بھی یہی سکھایا جاتا ہے کہ قواعد پر عبور حاصل کرنے کے بعد مشکل کام آسان ہو جاتے ہیں۔

نتیجہ

فعل مضارع کو مجہول میں بدلنا ایک نہایت آسان عمل ہے۔ یہ قاعدہ ذہن نشین کر لیں اور ہر گردان پر اس کا اطلاق کریں۔ یہ نہ صرف عربی زبان پر عبور حاصل کرنے میں مدد دے گا بلکہ قرآن مجید کے گہرے معانی سمجھنے میں بھی آسانی پیدا کرے گا۔۔                                                  how to learn Quran easily 7 ways۔                    میں بھی یہی بتایا گیا ہے کہ عربی قواعد پر عبور قرآن فہمی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔

“ن”تاکید کے صیغے

قرآن میں جب یہ صیغے استعمال ہوتے ہیں تو بعض دفعہ ان میں “ن”مشدّد آرہا ہوتا ہے ،جیسے” ثُمَّ لَتُسْٔلُنَّ “اس میں اگر شروع کے “ل” کو اور آخر کے نّ کو ہٹائیں تو یہ بن جاۓگا ‘تُسْـَٔلُ”جیسے کہ تُضْرَبُ ھے، آگر یہ تَضْرِبُ ہوتا تومضارع کا مخاطب کا صیغہ ہوتا

تَضْرِبُ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تم مارتے ہو،

لیکن یہ تُضْرَبُ ھے، جس کا مطلب ہوگا “مارا جاتا ہے وہ”

یا مارا جاۓگا “یعنی مجہول                            (passive) ھے ،۔                                                        اسی طرح “تُسْـَٔلُ”بھی تُضْرَبُ کی طرح ہی ھے،اس کا مطلب ہوگا، سوال کیا جاتا ہے ،یا سوال کیا جاۓگا تُو،

تُسْـَٔلُ،۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سوال کیا جاتا تو،”یعنی تجھ سے سوال کیا جاۓگا”۔۔                                                                      you will be asked

لیکن جیسے کہ قرآن میں ہے ،

“لَتُسْٔلُنَّ”یعنی شروع میں “ل” اور آخر میں “نّ” ھے تشدید کے ساتھ ، مطلب ہوگا

” (then you will surely be questioned

“تو یہ تاکید کے معنی میں آتا ہے”

جو صیغے ہم نے پڑھیں ہیں ان میں کبھی کبھار شروع یا آخر میں ان الفاظ کا اِضافہ ہوگا،۔جیسے تُضْرَبُ،۔کے آخر میں اگر “ن” لگا دیں” ب “پر زبر کے ساتھ یہ “تُضْرَبَنَّ” بن جاتا ہے ،

جس کا مطلب ہو جاۓگا “تو ضرور مارا جاۓگا” اور آگر اس کے شروع میں “ل”بھی لگا دیں

“لَتُضْرَبَنَّ”،،، تو اور زیادہ تاکید ہو جاۓگی ، یعنی اب مطلب ہوگا ،،،، “یقیناً تو ضرور با لضرور مارا جاۓگا ،۔                   you will definitely and certainly be hit

تو اس سے ہم نے سیکھا کہ اگر مصدر

کے شروع میں “ل”اور آخر میں “نّ” کبھی کبھار آ جائے تو یہ تاکید کے لئے لگایا جاتا ہے ،اور “ن” کبھی تشدید کے ساتھ ہوگا کبھی اسکے بغیر بھی ،یعنی ،” لَتُضْرَبَنَّ”۔ یا۔ لَتُضْرَبَن، بھی ہوسکتا ہے ،اور جب یہ لَتُضْرَبُنَّ ہوگا یعنی “بُ” ب پر ” ُ “پیش ہو تو یہ ہوگا تُضْرَبُوْنَ سے،

مثال ،

پیچھے جو ہم نے مضارع کا مخاطب کا صیغہ پڑھا تھا “تَضْرِبُوْنَ”۔ اس کا مجہول بنتا تھا تُضْرَبُوْنَ پھر جب تُضْرَبُوْنَ میں ” نّ ” تاکید لگاتے ہیں تو یہ زبر والا “نَ “گرا دیتے ہیں اور ” و ” کو بھی ہٹا دیتے ہیں اس طرح یہ ہو جائے گا” لَتُضْرَبُنَّ “

اسی طرح لَتُسْـَٔلُنَّ بھی اصل میں تُسْـَٔلُوْنَ سے تھا ۔ اس میں ” ل ” کے اوپر “پیش” ” ُ ” سے پتہ چلے گا کہ یہ جمع کا صیغہ ہے ۔اور لَتُضْرَبَنَّ میں” بَ ” ب پر زبر سے پتہ چلے گا کہ یہ واحد کا صیغہ ہے ۔

اسی طرح لَتُسْـَٔلُنَّ جمع کا صیغہ ہے اس کا مطلب ہوگا کہ

“تم ضرور بالضرور سوال کئے جاؤ گے”

قرآن میں ہے

how to learn Quran easily 7 ways

“لَتُسْـَٔلُنَّ عن النعیم”

“تم سے ضرور سوال کیا جائے گا نعمتوں کے بارے میں “

تو یاد رکھیں کہ جہاں بھی مصدر کے آخر “نّ “آۓ گا اس کا مطلب ہے تاکید کی گئی ہے ا۔۔                                 for emphasis۔     ،

اب اس کی دہرائی کریں

نونِ تاکید کے صیغے اور ان کی وضاحت

قرآنِ پاک میں بعض اوقات فعلِ مضارع کے صیغوں کے آخر میں “ن” مشدّد آتا ہے جو تاکید کے معنی دیتا ہے۔ مثال کے طور پر قرآن کی آیت میں ہے:”ثُمَّ لَتُسْٔلُنَّ”

اگر اس میں شروع کے “ل” اور آخر کے “نّ” کو ہٹا دیا جائے تو یہ “تُسْـَٔلُ” بنے گا، جیسے کہ “تُضْرَبُ” ہے۔

تَضْرِبُ: تم مارتے ہو (فاعل یعنی active)

you hit)

تُضْرَبُ: مارا جاتا ہے وہ یا مارا جائے گا (مجہول یعنی passive)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔he is hit” or “he will be hit

اسی طرح تُسْـَٔلُ کا مطلب ہوگا “سوال کیا جاتا ہے” یا۔    he will be questioned”۔   سوال کیا جائے گا”۔

لیکن جب قرآن میں یہ صیغہ “لَتُسْٔلُنَّ” کی صورت میں آتا ہے تو شروع کا “ل” اور آخر کا “نّ” تاکید کو ظاہر کرتے ہیں، یعنی “یقیناً تم سے سوال کیا جائے گا”۔

نونِ تاکید کی مزید مثالیں

تُضْرَبُ: مارا جاتا ہے

آخر میں نونِ تاکید لگائیں: تُضْرَبَنَّ (تو ضرور مارا جائے گا)

you will surely be hit

شروع میں “ل” بھی شامل کریں: لَتُضْرَبَنَّ (یقیناً تو ضرور مارا جائے گا)۔                                                        surely you will be hit without any doubt)”۔

you will definitely and certainly be hit

اسی طرح اگر تُضْرَبُوْنَ (تم سب مارے جاؤ گے) پر نونِ تاکید لگائیں تو یہ بنے گا: لَتُضْرَبُنَّ  اس میں “بُ” پر پیش سے پتہ چلتا ہے کہ یہ جمع کا صیغہ ہے۔۔                          (it is for plural address)۔

قرآن میں فرمایا گیا:

“لَتُسْـَٔلُنَّ عَنِ النَّعِيمِ”

یعنی: “تم سے ضرور سوال کیا جائے گا نعمتوں کے بارے میں”۔

you will surely be asked about the blessings

نونِ تاکید کو سمجھنے کے فوائد

نونِ تاکید کو سمجھنے سے قرآن کے معانی میں گہرائی آتی ہے اور قاری کو اندازہ ہوتا ہے کہ کہاں پر اللہ تعالیٰ کسی بات پر زور دے رہے ہیں۔ یہ قرآن سیکھنے کا ایک اہم اصول ہے۔اگر آپ۔                                                              how to learn Quran easily 7 ways جاننا چاہتے ہیں تو یہ نکتہ بھی یاد رکھیں کہ قرآن کی گرامر اور اس کے صیغوں کو سمجھنا قرآن فہمی کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ جیسے نونِ تاکید کی پہچان آپ کو آیات کے معنی اور مفہوم زیادہ واضح کر دیتی ہے۔

قرآن سیکھنے کے 7 آسان طریقے (how to learn Quran easily 7 ways)

1. روزانہ کم وقت میں تسلسل کے ساتھ قرآن پڑھیں۔

2. بنیادی تجوید کے اصول سیکھیں۔

3. عربی گرامر، خاص طور پر صیغے اور نونِ تاکید جیسے اسباق کو سمجھیں۔

4. ترجمہ اور تفسیر کے ساتھ قرآن پڑھنے کی عادت ڈالیں۔

5. آیات کو حفظ اور یاد کرنے کی کوشش کریں۔

6. کسی استاد یا آن لائن کلاس سے رہنمائی لیں۔

7. قرآن پر غور و فکر کریں اور اسے اپنی زندگی میں نافذ کرنے کی کوشش کریں۔

ان 7 آسان طریقوں۔                                                (how to learn Quran easily 7ways) کو اپنانے سے قرآن سیکھنا اور سمجھنا زیادہ آسان ہو جاتا ہے۔

مفتی صاحب فرماتے ہیں کہ جتنی پریکٹس کریں گے اتنا ہمارے لئے آسان ہوگا سمجھنا اور یاد کرنا تو آئیے تھوڑی اور پریکٹس کرتے ہیں

نونِ تاکید کے صیغے اور قرآن کو سمجھنے کا آسان طریقہ

قرآنِ پاک میں گرامر کے کئی اصول ہیں جو اس کے معانی کو مزید واضح کرتے ہیں۔ ان میں سے ایک اہم اصول نونِ تاکید ہے۔ یہ اصول قرآن کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے اور آپ کے لئے                                                              how to learn Quran easily 7 ways۔                   کے اہداف کو حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ بن سکتا ہے۔

نونِ تاکید کیا ہے؟۔ نونِ تاکید دراصل وہ نون ہے جو فعلِ مضارع کے آخر میں آ کر تاکید پیدا کرتا ہے۔ جیسے قرآن کی ایک آیت میں ارشاد ہوا:

“ثُمَّ لَتُسْٔلُنَّ”

اگر اس میں شروع کے “ل” اور آخر کے “نّ” کو ہٹا دیا جائے تو یہ “تُسْـَٔلُ” بن جائے گا، جو “تُضْرَبُ” کی طرح ایک مجہول (passive)

صیغہ ہے۔ اس کا مطلب ہوگا:

“سوال کیا جاتا ہے یا سوال کیا جائے گا”۔

لیکن جب اس کے شروع میں “ل” اور آخر میں نونِ تاکید “نّ” شامل ہو جاتا ہے تو معنی میں یقین اور زور پیدا ہو جاتا ہے:

یقیناً تم سے ضرور سوال کیا جائے گا”۔

نونِ تاکید کی مثالیں

تُضْرَبُ: مارا جاتا ہے

نونِ تاکید شامل کریں: تُضْرَبَنَّ: تو ضرور مارا جائے گا

شروع میں “ل” بھی شامل کریں: لَتُضْرَبَنَّ: یقیناً تو ضرور مارا جائے گا “اسی طرح جمع کا صیغہ ہو تو:

تُضْرَبُوْنَ: تم سب مارے جاؤ گے

نونِ تاکید لگائیں: لَتُضْرَبُنَّ

قرآن میں فرمایا گیا:

“لَتُسْـَٔلُنَّ عَنِ النَّعِيمِ”

یعنی: “تم سے ضرور سوال کیا جائے گا نعمتوں کے بارے میں”۔۔۔                                                                         you will surely be asked about the blessings

نونِ تاکید سمجھنے کے فوائد

قرآن کی گرامر، خاص طور پر نونِ تاکید جیسے اصول کو سمجھنا آپ کی فہم میں گہرائی پیدا کرتا ہے۔ جب آپ کو معلوم ہو کہ کہاں پر اللہ تعالیٰ کسی بات پر زور دے رہے ہیں، تو آیات کے معانی زیادہ واضح ہو جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ                                                                      how to learn Quran easily 7 ways                     میں یہ نکتہ شامل کیا جاتا ہے

نونِ تاکید جیسے قواعد پر عبور حاصل کریں تاکہ قرآن کے معانی زیادہ آسانی سے سمجھ آئیں۔ یہ                      how to learn Quran easily 7 ways           ۔               کا بنیادی حصہ ہے۔

نتیجہ

نونِ تاکید جیسے اصول کو سمجھنا قرآن کی زبان سے قریب ہونے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ اگر آپ۔                how to learn Quran easily 7 ways                     پر عمل کریں تو نہ صرف قرآن پڑھنا بلکہ اس کے معانی سمجھنا بھی آسان ہو جائے گا۔ قرآن کے یہ چھوٹے چھوٹے نکات آپ کو اس عظیم کتاب سے مضبوط تعلق قائم کرنے میں مدد دیتے ہیں

how to learn Quran easily 7 ways

Conclusion,

مردانہ ترجمہ زنانہ ترجمہ

یَضْرِبُ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔        وہ ایک مرد مارتا ہے

تَضْرِبُ۔۔۔۔۔۔۔۔۔    وہ ایک عورت مارتی ہے

یَضْرِبَانِ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔    وہ دو مرد مارتے ہیں

تَضْرِبَانِ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ دو عورتیں مارتی ہیں

یَضْرِبُوْنَ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ سب مرد مارتے ہیں

یَضْرِبْنَ۔۔۔۔۔۔۔ وہ سب عورتیں مارتی ہیں

مخاطب (2nd Person)

مردانہ ترجمہ زنانہ ترجمہ

تَضْرِبُ ۔۔۔۔۔۔۔۔               تم ایک مرد مارتے ہو

تَضْرِبِیْنَ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔        تم ایک عورت مارتی ہو

تَضْرِبَانِ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔           تم دو مرد مارتے ہو

تَضْرِبَانِ۔۔۔۔۔۔            تم دو عورتیں مارتی ہو

تَضْرِبُوْنَ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔           تم سب مرد مارتے ہو

تَضْرِبْنَ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔      تم سب عورتیں مارتی ہو

 متکلم (1st Person)صیغہ

اَضْرِبُ میں مارتا ہوں / مارتی ہوں

نَضْرِبُ ہم مارتے ہیں / مارتی ہیں

یاد کرنے کا آسان فارمولا ( How to Learn Quran Easily 7 Ways )

1. روزانہ 10-15 منٹ صرف صیغے دہرانے پر لگائیں۔

2. بلند آواز میں پڑھیں تاکہ زبان اور کان دونوں عادی ہو جائیں۔

3. تحریری مشق کریں: ہر صیغے کو بار بار لکھیں۔

4. قرآن کی آیات میں پہچانیں: یہ الفاظ کہاں استعمال ہوئے ہیں۔

5. گروپ اسٹڈی کریں: دوستوں کے ساتھ دہرانا زیادہ مؤثر ہے۔

6. ڈیجیٹل ایپس اور فلش کارڈز استعمال کریں۔

7. ترجمے کے ساتھ سمجھ کر پڑھیں تاکہ معانی ذہن نشین ہوں۔

قرآن سیکھنے کے 7 آسان طریقے (how to learn Quran easily 7 ways)

قرآن کو بہتر طور پر سمجھنے اور یاد کرنے کے لئے7 مندرجہ بالا آسان طریقے اپنائیں:

. روزانہ تسلسل کے ساتھ پڑھیں

کم وقت بھی ہو تو تسلسل قائم رکھیں

قرآن کی گرامر، خاص طور پر نونِ تاکید جیسے اصول کو سمجھنا آپ کی فہم میں گہرائی پیدا کرتا ہے۔ جب آپ کو معلوم ہو کہ کہاں پر اللہ تعالیٰ کسی بات پر زور دے رہے ہیں، تو آیات کے معانی زیادہ واضح ہو جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ                                                                      how to learn Quran easily 7 ways                     میں یہ نکتہ شامل کیا جاتا ہے

نونِ تاکید جیسے قواعد پر عبور حاصل کریں تاکہ قرآن کے معانی زیادہ آسانی سے سمجھ آئیں۔ یہ                      how to learn Quran easily 7 ways۔     ۔               کا بنیادی حصہ ہے۔

نتیجہ

نونِ تاکید جیسے اصول کو سمجھنا قرآن کی زبان سے قریب ہونے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ اگر آپ۔                 how to learn Quran easily 7 ways۔                      پر عمل کریں تو نہ صرف قرآن پڑھنا بلکہ اس کے معانی سمجھنا بھی آسان ہو جائے گا۔ قرآن کے یہ چھوٹے چھوٹے نکات آپ کو اس عظیم کتاب سے مضبوط تعلق قائم کرنے میں مدد دیتے ہیں

ناد کرنے کا آسان فارمولا ( How to Learn Quran Easily 7 Ways )

2. بلند آواز میں پڑھیں تاکہ زبان اور کان دونوںوں عادی ہو جائیں۔

3. تحریری مشق کریں: ہر صیغے کو بار بار لکھیں۔

4. قرآن کی آیات میں پہچانیں: یہ الفاظ کہاں استعمال ہوئے ہیں۔

5. گروپ اسٹڈی کریں: دوستوں کے ساتھ دہرانا زیادہ مؤثر ہے۔

6. ڈیجیٹل ایپس اور فلش کارڈز استعمال کریں۔

7. ترجمے کے ساتھ سمجھ کر پڑھیں تاکہ معانی ذہن نشین ہوں۔

قرآن سیکھنے کے 7 آسان طریقے (how to learn Quran easily 7 ways)

قرآن کو بہتر طور پر سمجھنے اور یاد کرنے کے لئےیہ7 آسان طریقے اپنائیں:

1. روزانہ تسلسل کے ساتھ پڑھیںِ

کم وقت بھی ہو تو تسلسل قائم رکھیں

FAQs

How to understand the Quran fast?

How to complete the Quran easily?

Can I learn the Quran on my own?

1. how to learn Quran easily 7 ways

2. قرآن سیکھنے کے آسان طریقے

3. نونِ تاکید کے صیغے

4. قرآن گرامر سیکھیں

5. قرآن سمجھنے کے اصول

How to Learn Quran Easily 7 Ways –۔            عربی گرائمر۔ کے صیغے کے ساتھ قرآن سمجھیں

 نونِ تاکید کے ذریعے معانی میں زور

 قرآن سیکھنے کے 7 آسان طریقے (how to learn Quran easily 7 ways)

روزانہ تسلسل کے ساتھ قرآن پڑھیں

: تجوید اور عربی گرامر سیکھیں

: ترجمہ، تفسیر اور غور و فکر کے ساتھ پڑھیں

استاد یا آن لائن کلاسز کی مدد لیں

 قرآن فہمی میں گرامر کی طاقت

قرآن سیکھنے کے لیے عمل کیسے شروع کریں؟

: “آج سے قرآن سیکھنے کے سفر کا آغاز کریں اور7 آسان طریقوں پر عمل کریں۔”

قرآن سیکھنے کے 7 آسان طریقے (how to learn Quran easily 7 ways)

Leave a Comment