Class #2،
How to learn Quran easily
پچھلی کلاس میں ماضی پڑھایا گیا تھا ، جسکی یہ شکل تھی [ فَعَلَ ] یعنی تینوں حروف پر زبر “/” ھے آج مضارع پڑھایا جائے گا ، آج یہ بتایا جائے گا کہ حال اور مستقبل کہ جو جملے ہوتے ہیں ان کی (future and present)
شکل اس قسم کی ہوتی ہے “ یَضْرِبُ”جیسے ہم نے پڑھا تھا “ضَرَبَ” جس کے معنی تھے “ مارا اس نے ” اس کے شروع میں جب “ی” لگ جائے گا “زبر کے ساتھ” دوسرے حرف پر جزم”<” اےگا تیسرے حرف پر زیراور آخری حرف پہ “پیش” اَۓگا اس طرح یہ حالیہ جملے present tense یا future tense
میں چلا جاۓ گا. اس کا مطلب ہوگا “وہ مارتا ھے
” یا مارےگا. “ یَضْرِبُ وہ مارتا ہے یا مارے گا. لفظ کے سیاق و سباق سے پتہ چلے گا کہ حال کی بات ہو رہی ہے یا مستقبل کی اس سے دونوں معنی ادا ہوتے ہیں جیسے پہلے بتایا تھا کہ ضَرَبَ جیسے الفاظ جو ماضی کی شکل ھے اس میں درمیان کےحرف پر کبھی” زبر” ہوتا ہے کبھی” پیش “بھی ہوتا ہے کبھی “زیر” بھی ،
۔اسی طرح حال اور مستقبل کے لئے استعمال ہونے والے لفظوں میں بھی تیسرے حرف پر کبھی “زیر” ہوتا ہے کبھی “پیش” اور کبھی “زبر” بھی آتا ہے جیسے. کہ ” یَنْصُرُ” وہ مدد کرتا ہے تو قرآن مجید میں جب” یَنْصُرُ” یا اس کی جیسی شکل کے لفظ آ رہے ہونگے تو اس کا مطلب واضح ہو جائے گا کہ یہ کام ہوتا ہے یا ہوگا. [ ” [یَنْصُرُو] .مدد کرتا ھے یا کرے گا
کبھی تیسرے حرف پر “زبر” بھی ہوتا ھے جیسے ” یَسْمَعُ”اس کا.. ماضی ہم نے پڑھا تھا” سَمِعَ“جس کا. معنی تھا “اس نے سنا “سَمِعَ” سے “یَسْمَعُ” یَسْمَعَُ”کَا. معنی ہوگا . وہ سنتا بے یا سنے۔گا
سَمِعَ. اس نے سنا
یَسْمَعُ. وہ سنتا ہے یا سنے گا
قرآن میں جب اس شکل کے الفاظ آئیں گے تو آپ کو پتہ ہونا چاہیے کہ حالیہ جملے کی شکل کبھی ” یَضْرِبُ” ہوتی ہے…….. کبھی یَنْصُرُ بھی ہوتی ہے اور کبھی یَسْمَعُ بھی ہوتی ہے. کوئی بھی لفظ ان تینوں شکلوں میں سے کسی بھی شکل میں آئے گا تو آپ کےلئے ترجمہ کرنا آسان ہو جائے گا آئیے اب قرآن میں دیکھتے ہیں ان اشکال کے کچھ جو الفاظ استعمال ہوے ہیں. مثالیں
مثالیں
یَسْجُدُ وہ سجدہ کرتا ہے یا کرے گا.
یَسْاَلُ. وہ سوال کرتا ہے یا کرے گا
یَفْعَلُ. کرتا ہے یا کرے گا
یَحْفَظُ. حفاظت کرتا ہے یا کرے گا
یَخْرُجُ خارج ہوتا ہے یا ہوگا؛
یَدْخُلُ. داخل ہوتا ہے یا ہوگا
یَرْزُقُ. وہ رزق دیتا ہے یا دےگا
یَطْعَمُ وہ کھاتا ھے یا کھائے گا
یَکْذِبُ وہ جھوٹ بولتا ہے یا بولے گا
یَعْمَلُ وہ عمل کرتا ہے یا کرے گا
یَحْمِلُ. وہ بوجھ اٹھاتا ھے یا اُٹھائے گا
یَنْظُرُ وہ دیکھتا ہے یا دیکھے گا
یَکْتُبُ وہ لکھتا ہے یا لکھے گا
یَعْقِلُ. وہ سمجھتا ہے یا سمجھے گا
….. ہم دو طرح کے الفاظ پڑھ چکے ہیں،.
ضَرَبَ اس نے مارا / یَضْرِبُ وہ مارتا ہے مارےگا
سَمِعَ. .اس نے سنا / یَسْمَعُ وہ سنتا ہے یا سنے گا
کَرُمَہ. وہ عزت دارہوا / یَکْرُمَہ وہ عزت دار ہوتا ہے ہوگا
“اب اسم فاعل پڑھیں گے”
ایک لفظ استعمال ہوتا ہے جس کو کام کرنے والا کہتے ہیں، اردو میں اسم فاعل کہتے ہیں فاعل ہر زبان میں استعمال ہوتا ہے؛ اس کے لیےالگ الفاظ استعمال ہوتے ہیں، جیسے ایک لفظ ہوتا ہے “قَتَلَ” اسکا مطلب ہے؛ قتل کیا اس نے؛ اسکا مضارع یعنی حال ہوگا” یَقْتُلُ” اسکا معنی ہوگا وہ قتل کرتا ہے یا کرے گا؛ اب اسکا جو اسم فاعل استعمال ہوگا وہ ہے “قَاتِل” معنی ہیں قتل کرنے والا…
قَتَلَ قتل کیا اس نے
یَقْتُلُ. قتل کرتا ہے یا کرے گا
قَاتِل قتل کرنے والا
پیچھے ہم نے جتنے الفاظ استعمال کیے ہیں ان میں سے کوئی بھی لفظ جب اس شکل کا ہوگا “قاتِل” تو وہ “کام کرنے والا ہوگا “عربی میں جو لفظ ماضی کا اس شکل میں
فَعَلَ ہو اور.حال؛ یَفْعَلُ ،. یا.، یَفْعِلُ؛، یا یَفْعُلُ؛ شکل میں ہو تو اس کا فاعل “قَاتِل” اس کے وزن پر ہوگا ابھی تک. پڑھے ‘گئے سب الفاظ کا فاعل. .
یَضْرِبُ. اسکا فاعل ہوگا ضارب. ‘” مارنے والا.” یَنْصُرُ = ناصر. “مدد کرنے والا” .یَسْمَعُ. = سامع. ” سننے والا” . یَسْجُدُ = ساجد. “سجدہ کرنے والا” . یَسْاَلُ. = سائل. “.سوال کرنے والا” .یَرْزُقُ =. رازق. ..” رزق دینے والا
یَطْعَمُ. = طائم ” کھلانے والا
یَکْذِبُ. = کازب جھوٹ بولنے والا
یَعْمِلُ = عامل عمل کرنے والا. یَحْمِلُ = حامل بوجھ اٹھانے والا یَنْظُرُ = ناظر دیکھنے والا اسم فاعل کی مثالیں
کازب ۔ قاتل ۔ناصر۔ سامع ۔ساجد۔ ناصر۔ عارف ۔عالم۔ عامر ۔طاہر ۔ رافع ۔